خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع میں فنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث آؤٹ سورس ہسپتالوں کی بندش کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواکے ضم اضلاع کے 19آؤٹ سورس ہسپتالوں کو 6ماہ سے فنڈز نہیں دیے گئے جس کے باعث ہسپتالوں کی بندش کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت نے ہسپتالوں کو 1ارب روپے ادا کرنے ہیں، ضم اضلاع کے آؤٹ سورس ہسپتالوں کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی نہیں کی گئیں جبکہ ہسپتالوں کی انتظامیہ کو معیاری خدمات کی فراہمی میں مشکلات کا بھی سامنا ہے۔
واضح رہے کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت 10اضلاع میں ہسپتالوں کو آؤٹ سورس کیا گیا ، 2022میں 11ہسپتالوں کو 5 سال کیلئے آؤٹ سورس کیا گیا تھا ۔
اس حوالے سے متعلقہ نجی میڈیکل فائونڈیشن کے منیجر اکمل خان نے بتایا کہ کہ پیسے نہ ملے تو آئوٹ سورس ہسپتال نہیں چل سکیں گے، صوبائی حکومت سے درخواست ہے کہ آؤٹ سورس ہسپتالوں کو فنڈز فراہم کرے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا ہیلتھ فانڈیشن ایم ڈی ڈاکٹر عدنان تاج نے بتایا کہ 31دسمبر 2024تک آئوٹ سورس ہسپتالوں کو تمام فنڈز اور اجرا مکمل ہو چکے، کابینہ کی منظوری کے بعد 15 جولائی سے قبل تمام ادائیگیاں کر دی جائیں گی۔
فنڈز کی عدم ادائیگی ، ضم اضلاع کے آؤٹ سورس ہسپتالوں کی بندش کا خدشہ

کوئی تبصرہ نہیں ہے۔