جنوبی وزیرستان اپر:سب ڈویژن وانا میں نجی سکول کے پرنسپل رحمت اللہ وزیر کی بحفاظت بازیابی کے لئے احتجاجی دھرنا آج چھٹے روز بھی جاری ہے،طلباء، اساتذہ اور شہریوں نے وانا بازار، کڑیکوٹ روڈ، موسی نیکہ بائی پاس چوک اور ہائی سکول وانا کے قریب اہم شاہراہوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کررکھا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے تھے جن پر رحمت اللہ وزیر کی فوری بازیابی جیسے مطالبات درج تھے، اور وہ نعرے لگا رہے تھے کہ مغوی پرنسپل کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔واضح رہے کہ پانچ روز قبل مسلح نقاب پوشوں نے پرنسپل رحمت اللہ وزیر کو اس وقت اغواء کیا تھا جب وہ اپنے سکول جارہے تھے
سکولز یونین کا کہنا ہے کہ پولیس ڈی پی او اور سول انتظامیہ ڈی سی کی جانب سے یقین دہانیاں تو دی جارہی ہیں، مگر اب تک رحمت اللہ وزیر کی رہائی ممکن نہیں ہوسکی۔ اگر جلد بازیابی نہ کرائی گئی تو علاقے میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور وانا کے داخلی و خارجی راستے احتجاجاً بند کر دیے جائیں گے۔
https://waziristantimes.com/kp-tribal-areas/951/پرائیویٹ سکول پرنسپل رحمت اللہ وزیر کو نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا

انہوں نے کہا کہ احتجاجاً ٹینٹ لگا دیے گئے ہیں، پلان بی شروع کر دیا گیا ہے اور اب سخت مزاحمت کی جائے گی۔احتجاجی ٹینٹ میں اہلِ علاقہ کے مشران اور نوجوان شریک ہیں اور حکومت سے صرف ایک ہی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ رحمت اللہ کو بازیاب کرایا جائے۔

اس سلسلے میں خیبرپختونخوا پرائیویٹ سکولز یونین کے صدر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رحمت اللہ وزیر کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔سول انتظامیہ اور پولیس کے مطابق، پرنسپل رحمت اللہ کی بحفاظت بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں

۔یاد رہے کہ رحمت اللہ وزیر وانا میں نجی سکول کے پرنسپل پونے کے ساتھ سماجی تنظیم واوا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں رحمت اللہ وزیر کو کچھ روز قبل ایک پمفلٹ میں سکول بند کرنے کی دھمکی دی گئی تھی، اور اسکے چند روز بعد اغواء ہوگئے تاہم تاحال کسی نے ان کے اغواء کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔


