شمالی وزیرستان بھر میں انٹرنیٹ سروس اور موبائل فون سروس کی معطلی کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صارفین رابطے سے محروم ہیں جبکہ تاجر برادری اور دیگر عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی معطلی سے ڈومیسائل، شناختی کارڈ، بینکنگ اور دیگر سرکاری سہولیات سے محروم ہو کر عوام دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ حتیٰ کہ سرکاری دفاتر میں بھی انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے کام مکمل طور پر رُک چکا ہے۔ کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ طلبہ کی آن لائن کلاسز اور تعلیم کا عمل بھی شدید متاثر ہے۔
مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی مشکلات کے پیش نظر متعلقہ حکام انٹرنیٹ سروس کو فوری طور پر بحال کرے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں اور معمولاتِ زندگی بحال ہوں۔
ایک سرکاری اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ سرکاری دفاتر میں بھی تقریبا 6 روز سے موبائل اور لینڈ لائن سروسز بغیر کسی وجہ کے معطل ہیں، جس سے عوام کی مشکلات کے ساتھ ساتھ سرکاری کام بھی ٹھپ ہوکررہہ گئے
دوسری جانب جنوبی وزیرستان کی تحصیل مکین میں واقع پی ٹی سی ایل ایکسچینج بھی فنی خرابی کا شکار ہو کر مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں لینڈ لائن فون اور ڈی ایس ایل کنکشن غیر فعال ہو چکے ہیں۔