وانا میں احتجاجی مظاہرہ؛ امن بحالی،انگورآڈہ پر تجارت کی بحالی سمیت دوسرے مطالبات پیش

جنوبی وزیرستان میں متحدہ سیاسی امن پاسون کے زہراہتمام امن مارچ اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

نورعلی وزیر:

جنوبی وزیرستان وانا میں سیاسی اتحاد(ال پارٹیز مقامی قیادت) اور علاقائی عمائدین کے زیراہتمام وانا میں امن اوامان کی مخدوش صورتحال،انگورڈہ بارڈر گیٹ بندش سمیت معدنیات پر مقامی لوگوں کو مالکانہ حقوق دینے بارے امن مارچ اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

امن مارچ، امن پوسٹ سے شروع ہوا جوکہ وانا بائی پاس چوک پر ختم ہوا جہاں پر احتجاجی مظاہرہ اور عمائدین نے خطاب کیا۔

شرکاء نے ہاتھوں میں سفید جھنڈے اٹھائے رکھے تھے جس پر امن غواڑوں(امن مانگتے ہیں) "امن کی بحالی ریاست کی ذمہ داری” جیسے نعرے درج تھے۔

احتجاجی مظاہرہ اور امن مارچ میں ممبرقومی اسمبلی زبیر وزیر، عجب گل وزیر اور اصف محسود کے علاوہ علاقائی عمائدین، سیاسی رہنماوں سمیت مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے متفقہ طور پر حکومت کو مطالبات پیش کیے۔ مطالبات میں فوری طور پر امن و امان کے قیام کے لیے عملی اقدامات کرنے،انگور اڈا بارڈر گیٹ جوکہ 22 ماہ سے بند ہے کو دوبارہ تجارت کے لیے کھولنے، گومل زام ڈیم سے وانا کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانے، اور وزیرستان میں موجود معدنیات پر مقامی افراد کو مالکانہ حقوق دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

مظاہرے کے اختتام پر باجوڑ میں شہید ہونے والے مولانا خان زیب کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے دیگر آپشنز پر غور کیا جائے گا۔

کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے