اپر وزیرستان کی تاریخ میں پہلی بار مکین میں کتاب میلہ، نوجوانوں کی بھرپور شرکت

فاروق
Photo: Waziristan Times

جنوبی وزیرستان اپر کے علاقے مکین میں تاریخ کا پہلا کتاب میلہ اسلامیہ پبلک سکول میں دو روز تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔ اس میلے میں ادب، تاریخ، معاشیات اور دیگر موضوعات پر لکھی گئی کتب کے اسٹالز لگائے گئے۔ کتاب میلے کا انعقاد ایجوکیشنل ریوالوشن آرگنائزیشن (ERO) کے زیر اہتمام، ایم پی اے آصف محسود،ڈپٹی کمشنر فضل ودود اور یوتھ افیئرز ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے کیا گیا۔

تنظیم کے بانی ڈاکٹر قادر محسود نے بتایا کہ میلے کا مقصد نوجوانوں میں مطالعے کا رجحان پیدا کرنا اور علم سے دوستی کو فروغ دینا ہے۔ ان کے مطابق، اس میلے میں درجنوں اہم اور نایاب کتب کو عوامی مطالعے کے لیے پیش کیا گیا۔ انہوں نے مذید کہا کہ ایم پی اے آصف خان محسود، ڈپٹی کمشنر فضل ودود اور یوتھ افئیر آفیسر محمد فاروق محسود کے تعاون سے یہ اہم پروگرام کامیاب ہوا اور مذید ایسے پروگرامات کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

اس موقع پر طلباء و نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر، مفتی عبدالرزاق نے کہاکہ "آج وزیرستان کے نوجوانوں کو کتابوں کے ساتھ دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے اور اس کی حقیقی خدمت علم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ علم کے ہر ذریعہ سے فائدہ اٹھائیں تاکہ وہ دین، ملک اور قوم کی خدمت کر سکیں۔

اس موقع پر سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی عالم زیب محسود نے کہا:”وزیرستان کے بارے میں ہمیشہ منفی باتیں کی جاتی رہی ہیں، لیکن آج کا دن خوش آئند ہے کہ یہاں کے نوجوان کتابوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ یہ ایک مثبت تبدیلی کی علامت ہے۔”

محسود پریس کلب کے صدر، فاروق محسود نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ”سوشل میڈیا صرف تفریح کا ذریعہ نہیں، بلکہ علم اور تحقیق کا مؤثر ہتھیار بھی ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ سوشل میڈیا کو ایک تعمیری پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کریں—ایسا پلیٹ فارم جو انہیں سوچنے، سیکھنے اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائے۔ ہر بات کو پرکھے بغیر شیئر نہ کریں، تحقیق کو اپنی عادت بنائیں۔”

این ڈی ایم کے مرکزی رہنما، گلبدین محسود نے کہا کہ "دنیا بھر میں نوجوان ہی تبدیلی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ وزیرستان کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ان کی رہنمائی کریں تاکہ وہ ایک روشن مستقبل کی جانب گامزن ہو سکیں۔”

ای کامرس کے ماہر، عبداللہ برکی نے نوجوانوں پر زور دیا کہ”جدید ٹیکنالوجی اور چیٹ جی پی ٹی جیسی ایپلی کیشنز سے سیکھنے کا عمل تیز اور مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنا قیمتی وقت سیکھنے میں صرف کریں تاکہ ان کا وقت ضائع نہ ہو۔”

تقریب کے اختتام پر مہمانوں اور دیگر شرکاء میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ شرکاء نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ERO پاکستان کی کتب دوستی مہم کا حصہ بنیں گے تاکہ وزیرستان کی ہر تحصیل میں مطالعے کا کلچر فروغ پا سکے۔

کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے