ملک بھر میں جاری موسلادھار بارشوں اور سیلابی صورتحال نے قیمتی انسانی جانوں کا بھاری نقصان کیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مختلف حادثات کے دوران مجموعی طور پر 43 افراد جاں بحق اور 63 زخمی ہو چکے ہیں۔ مظفرآباد میں لینڈ سلائیڈنگ اور سڑک بہہ جانے کے باعث پھنسے 150 سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا۔
خیبرپختون خوا میں اموات
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں 22 افراد کی جان گئی، 11 زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں 5 خواتین اور 10 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صوبے میں 75 گھروں کو نقصان پہنچا، 64 جزوی متاثر ہوئے اورگیارہ منہدم ہوگئے۔
حادثات سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، چترال لوئر، بونیر، صوابی میں پیش آئے۔ کرم، چارسدہ، مالاکنڈ، شانگلہ، دیر لوئر، جنوبی وزیرستان اور تورغر بھی متاثرہوئے۔ سب سے زیادہ 14 اموات سوات سے رپورٹ ہوئیں۔
پنجاب میں اموات
پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں بارشوں کے باعث 21 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، جن میں 11 بچے اور 3 خواتین بھی شامل ہیں، جبکہ 57 افراد زخمی ہوئے۔ زیادہ تر اموات کچے گھروں، کمزور عمارتوں اور چھتوں کے گرنے سے ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق زیادہ اموات کچے مکانات ، خستہ عمارتیں اور چھتیں گرنے سے ہوئیں۔
خانیوال اور اوکاڑہ میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 شہری جاں بحق ہوئے۔ منڈی بہاؤالدین میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوئے۔
مظفرآباد میں ریسکیو آپریشن
دوسری جانب مظفرآباد کی جہلم ویلی میں شدید بارش کے بعد پٹھیالی منگر نالے میں طغیانی آگئی ، لینڈ سلائیڈنگ اور سڑک بہہ جانے کے باعث پھنسے ڈیڑھ سو سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق 33 سیاحوں کا تعلق کراچی سے ہے، ریسکیو آپریشن میں پاک فوج ، پولیس ، انتظامیہ اور ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹوکے علاوہ علاقہ مکینوں نے بھی حصہ لیا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق منگل کو بھی موسلادھار بارش کاامکان ہے۔ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانولہ میں اربن فلڈنگ ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ٹیمیں اور امدادی ادارے ہنگامی بنیادوں پر سرگرم ہیں، تاہم شدید بارشوں اور زمین کھسکنے کے خطرات کے باعث شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔